Skip to main content

Shia kufur..!

نہ ہم اُس خُدا کو مانتے ہیں نہ اُس خُدا کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کو جس کا خلیفہ حضرت ابو بکر ہو،،،

شیعہ کتاب انوار نومانیہ ص ۲۷۸ جلد ۲ مصنف نعمت اللہ جزائری مطبوعہ بیروت لبنان


Comments

Popular posts from this blog

Ahle sunnat per shion ka ilzaam۔۔!

ابوین مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اہلسنت و جماعت کا مختار مذہب یہی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے والدین ماجدین طیبین طاہرین مومن تھے اُن سے کفر وشرک ہرگز ثابت نہیں اُلٹا اُن کے ایمان لانے یا مومن ہونے پر دلائل موجود ہیں مگر بُرا ہو شیعہ مجتہد "قاضی نوراللہ شوستری"المتوفی1019ھ  کا جس نے اپنی کتاب "مجالس المومنین "میں اہلسنت پر یہ الزام تھوپا کہ ہم سرکار صلی اللہ علیہ کے والدین کو غیر مسلم مانتے ہیں "(نعوذباللہ) قاضی نور اللہ کی آنکھوں میں اگر ذرا برابر بھی ایمان کا نور ہوتا اور تعصب کی شدت نے اسکے نورِ ایمان پر پردہ نہ ڈالا ہوتا تو یہ الزام کبھی بھی اہلسنت پر نہ لگاتا ہمارے اسلاف نے اُن کے مومن ہونے کے جواز پر باقاعدہ کتابیں لکھی ہیں یہ کتب قاضی نور اللہ سے پہلے اور بعد میں بلکہ کچھ تو اسی کے دور میں بھی لکھی گئی ہیں جس میں معترضین کی باتوں کے منہ توڑ جواب بھی دئیے ہیں اگر علماء اہلسنت کی اس موضوع پر تصانیف و عبارات کو ذکر کیا جائے تو یہ تحریر بہت طویل ہوجائے گی چند کتب کے نام ملاحظہ فرمائیں جو خاص اس موضوع پر ہیں یا جن میں 1-مسالک الحنفا

Khuwaja Qamar u din siyalvi about hazrat ameer muawiya۔۔!

شیخ الاسلام حضرت خواجہ قمر الدین سیالوی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ کے نزدیک شان و مقام سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ماخوذ انوارِ قمریہ حصہ دوم "حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ جلیل القدر صحابی ہیں ، اور اولوالعزم صحابہ سے ہیں ، حضرت امیر معاویہ فقیہ یعنی مجتہد ہیں،  کاتب وحی ہیں ھادی و مھدی ہیں امام حسن پاک نے اتنی بڑی طاقت کے باوجود حضرت امیر معاویہ کو حکومت کی باگ ڈور سونپ دی اور خود ان کی بیعت کرلی کیا امام حسن رضی اللہ عنہ سے آج کے فسادی اور معتدی لوگ زیادہ جانتے ہیں جو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخیاں کرتے ہیں ، ان حضرات کی آپس میں محبت و الفت تھی حضرت امیر معاویہ حضرات اہل بیت اطہار کو نذرانے پیش کرتے اور وہ حضرات قبول فرماتے ....... کسی کے دل میں صحابہ کرام میں کسی کے خلاف کوئی کھٹکا بھی لانا درست نہیں...... الخ اور جو صحابہ کرام کے درمیان اختلافات و جنگوں کے واقعات ہیں ان میں تاویلات اور حسن نیات کا قائم رکھنا ضروری ہے اور ان حضرات کے خلافِ شان بکواس کرنا اور طعن زنی کرنا سراسر گمراہی و بے دینی ہے کیونکہ قطعی دلائل کے خلاف اور نصوص قطعیہ کی